15ستمبر سے پہلے اساتذہ اور طلبا کے سکول آنے پر مکمل پابندی عائد
ہیڈ ٹیچر اور درجہ چہارم کے ملازمین سکولز آ سکیں گے، احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ سکول سربراہان کیخلاف کارروائی کی جائے گی، سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر-
لاہور (اردوپوائنٹ
اخبارتازہ ترین۔12 اگست 2020ء) سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر نے کہا ہے کہ سکولوں
کی بندش تک اساتذہ اور طلبا کے سکول آنے پر مکمل پابندی عائد ہوگیا
حکامات کی خلاف ورزی پر
متعلقہ سکول سربراہان کیخلاف کارروائی کی جائے صرف ہیڈ ٹیچر اور درجہ چہارم کے ملازمین کے علاوہ سکول بندش تک کسی
طالبعلم یا ٹیچر کو سکول آنے کی اجازت نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکولوں
کی بندش تک اساتذہ اور طلبا کے سکول آنے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے اور
احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ صرف ہیڈ ٹیچر اور درجہ چہارم کے ملازمین کو سکول آنے
کی اجازت ہے، طلباء اور اساتذہ کے سکول آنے کی صورت میں سربراہان کیخلاف کارروائی
کی جائے گی۔ سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر نے کہا ہے کہ نہم جماعت کے طلبا کو بھی
رجسٹریشن کیلئے سکول نہیں بلایا جاسکے گا- سکول
انتظامیہ کے پاس نہم کے طلبا کا ریکارڈ موجود ہے طلبا کے ریکارڈ کے مطابق اساتذہ رجسٹریشن کرانے کے پابند ہونگے۔
اس سے قبل صوبائی وزیر
زیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس 15ستمبر سے اسکول کھولنے کا اعلان کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا ہے
کہ سرکاری اور نجی سکول 15ستمبرسے ہی کھلیں گے مراد راس نے سماجی رابطے کی ویب
سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر پنجاب بھر کے سرکاری اور نجی اسکولز 15ستمبرسے کھلیں گے۔اسکول کھولنے کا
دارومدار کورونا وبا پر قابو پانے کی صورت میں ممکن ہے۔
اس حوالے سے کورونا ایس او پیز مکمل تیار ہیںکورونا ایس او پیز کے حوالے سے والدین
کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔مراد سے مزید کہا کہ 15 ستمبر سے قبل سکول کھلنے کی تمام
تر خبریں بے بنیاد ہیں۔ دوسری جانب پرائیویٹ سکولزفیڈریشن اور چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے حکومت سے فوری تعلیمی ادارے
کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندش سے کروڑوں طلبہ کا تعلیمی عمل رکا ہوا
ہے ،پرائیویٹ سکولزفیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت15اگست سے تمام
سکول کھول دے اوراگرحکومت نے ایسا نہ کیا تو خودسکول کھول دیں گے۔
Comments
Post a Comment